پاکستان کے شہر کوئٹہ میں ہفتہ کے روز فلسطین اور الاقصی طوفان کے موضوع پر اسلامی یوتھ آرگنائزیشن کی جانب سے خانہ فرہنگ کی میزبانی میں ایک کانفرنس منعقد کی گئی۔
اس کانفرنس میں پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی ممتاز سیاسی و مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند، اسلامی یوتھ آرگنائزیشن کے سربراہ حماد کاکڑ اور پاکستان فلسطین اسمبلی کے سربراہ مولانا فتح اللہ بھی شامل تھے۔
تہران میں حماس کے نمائندے خالد قدومی نے اس کانفرنس میں آنلائن شرکت کی اور غزہ کی تازہ ترین پیش رفت، الاقصی طوفان کی کامیابیوں اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے تسلسل کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن طوفان الاقصی صہیونی دشمن کے خلاف فلسطینی مزاحمتی گروہوں کا فطری ردعمل ہے اور دنیا جان لے کہ مشرق وسطی میں علاقائی مسائل اور عدم تحفظ کی جڑ اغاصب صیہونی حکومت ہے۔
کوئٹہ میں ایران کے قونصل جنرل نے بھی فلسطینی مزاحمتی محاذ کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ بہادر فلسطینی گذشتہ 75 سالوں سے غاصب صیہونی حکومت کے ظلم و ستم، غاصبانہ قبضے، جارحیت اور دہشت گردی کا شکار ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ امریکہ سمیت مغربی دنیا ان جرائم کی اندھی حمایت کرتی ہے جسکی وجہ سےصیہونیوں نے فلسطینی عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔
درویش وند نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کی حمایت کے مغربی منصوبے ناکامی سے دوچار ہیں اور فتح خطے کی مظلوم اقوام بالخصوص فلسطین کی بہادر قوم اور مزاحمتی محاذ کی ہوگی۔
فلسطینی کانفرنس سے خطاب کے دوران پاکستانی مقررین نے فلسطینی مزاحمت اور اسرائیل کے خلاف الاقصیٰ طوفان کے کامیاب آپریشن کے لیے عالم اسلام کی بھرپور حمایت پر زور دیا اور کہا کہ مغرب کی طرف سے اسرائیل کی حمایت انتہائی شرمناک ہے، جبکہ مغربی دنیا ہمیشہ مسلمانوں اور فلسطین کے ساتھ ظالمانہ رویہ رکھتی ہے۔
انہوں نے قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کے غیر انسانی محاصرے کی مذمت کی اور فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے بین الاقوامی مانیٹرنگ اداروں بالخصوص اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم سے فوری ردعمل کا مطالبہ کیا۔
آپ کا تبصرہ